خسارہ میں کمی:اداروں کی خود مختاری کا فیصلہ
منگل 28 اپریل 2020ء
وفاقی حکومت نے ادارہ جاتی اصلاحات کے ذریعے قومی خزانہ پر بوجھ کم کرنے کے لئے نیب ‘ پی آئی اے‘ واپڈا سمیت
116سرکاری اداروں کو خود مختاری کا درجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بدعنوانی اور سیاسی مدخلت نے قومی اداروں کو تباہی کے دھانے تک پہنچا دیا ہے حکومت ہر سال ہزاروں ارب روپے کے بیل آئوٹ پیکیج فراہم کرتی ہے مگر کچھ ہی عرصہ بعد کرپشن کی وجہ سے ادارہ پھر ڈیفالٹ تک پہنچ جاتا ہے۔ سٹیل مل میں ہزاروں ملازمین کئی برسوں سے گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں۔ ماضی میں جب بھی حکومت نے خسارے میں جانے والے اداروں کی بحالی کے لئے اقدامات کا اعلان کیا تو ان اداروں کی یونینز تالا بندی اور ہڑتالوں کے ذریعے اصلاح احوال کے آڑے آتی رہیں۔ اب حکومت نے بوجھ کم کرنے کے لئے 116اداروں کو خود مختاری دے کراضافی فنڈز فراہم نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو بلا شبہ خوش آئند اقدام ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ان میں سے بیشتر ادارے پہلے ہی خود مختار ہونے کے باوجود ہر سال اربوں روپے کے پیکیج وصول کرتے ہیں۔ بہتر ہو گا حکومت خود مختاری کے ساتھ سرکاری فنڈز پر مکمل پابندی کے ساتھ ان اداروں کے کھربوں روپے کے اثاثہ جات کی اونے پونے فروخت پر بھی پابندی لگائے تاکہ خود مختار انتظامیہ کو اخراجات کم کر کے اداروں کو منافع بخش بنانے پر مجبور کیا جا سکے۔
Comments
Post a Comment